شریف مکہ حسین ابن علی الہاشمی ہیں جنہوں نے سلطنت عثمانیہ کے خلاف

 کیا آپ جانتے ہیں یہ کون ہے؟

نہیں تو ہم بتاتے ہیں یہ شریف مکہ حسین ابن علی الہاشمی ہیں جنہوں نے سلطنت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کرکے سلطنت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اس کے کالے کرتوتوں کا سارا ملبہ آل سعود پر ڈال دیا گیا ہے یہ تاریخ سے زیادتی ہے۔







لارنس آف عریبیہ کو آل سعود سے منسوب کیا جاتا کہ اس نے آل سعود سے مل کر سلطنت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کی حالانکہ یہ تاریخ سے بےخبری ہے لارنس آف عریبیہ نے شریف مکہ کے ساتج مل کر بغاوت کی تھی لارنس آف عریبیہ کی کتاب کا مطالعہ کریں اس میں کہیں بھی آل سعود کا زکر نہیں ملے گا زکر ملے گا تو صرف شریف مکہ حسین ابن علی الہاشمی کا،اس شریف مکہ کے بارے اقبال نے فرمایا تھا
ہاشمی بیچتا ہے ناموس دین مصطفی
مل رہا ہو خاک و خون میں ترکمان سخت کوش۔
اس کی بغاوت کے صلہ میں اس کے بیٹے امیر فیصل کو شام جبکہ عبداللہ کو اردن کا بادشاہ بنایا گیا
امیر فیصل کے بارے اقبال نے فرمایا
کیا خوب امیر فیصل کو سنوسی نے پیغام دیا
تو نام و نسب کا حجازی تھا پر دل کا حجازی بن نہ سکا۔
اس تمام عرصہ میں آل سعود نجد میں جلا وطنی کی زندگی بسر کر رہے تھے جب عثمانی ہر طرف سے ناکام و نامراد ہوگئے تب آل سعود نے ان سے حجاز چھینا،جب آل سعود نے حجاز پر قبضہ کیا اس وقت سے ایک سال پہلے سلطنت کا خاتمہ ہوچکا تھا مصطفی کمال نے 1923 میں سلطنت کا خاتمہ کر دیاجس پر اقبال کہتے کہ
چاک کر دی ترک نادان نے خلافت کی قبا
سادگی مسلم کی دیکھ اوروں کی عیاری بھی دیکھ۔
آخری بات نجد ایک قبائلی علاقہ تھا جہاں سلطنت عثمانیہ کا کنٹرول نہیں تھا وہاں ہر قبیلے کا الگ الگ حاکم ہوتا تھا،سلطنت عثمانیہ نے ہر علاقے پر اپنا امیر مقرر کیاتھا لیکن نجدپر نہیں تو یہ کہنا کہ آل سعود نے بغاوت کی غلط ہے۔
عتیق الرحمن

Post a Comment

0 Comments