کہتے ہیں کہ 1937 کے دوران انگلینڈ میں چیلسی اور چارلٹن کے مابین فٹ بال کا میچ 60 ویں منٹ میں شدید دھند کی وجہ سے رک گیا۔
لیکن چارلٹن کے گول کیپر سیمے بارٹرم کھیل کو رکنے کے 15 منٹ بعد بھی گول کے اندر موجود رہے-
کیونکہ اس نے اپنے گول پوسٹ کے پیچھے ہجوم کی آواز کی وجہ سے ریفری کی سیٹی نہیں سنی تھی۔ وہ اپنے بازو پھیلائے اپنی توجہ مرکوز کئیے گول پوسٹ پر کھڑا رہا اور غور سے آگے دیکھتا رہا-
پندرہ بیس منٹ بعد جب سٹیڈیم کا سیکورٹی عملہ اس کے پاس پہنچا اور اسے اطلاع دی کہ میچ منسوخ کردیا گیا
ہے تو سام برترم نے شدید غم کے ساتھ کہا-
” کتنے افسوس کی بات ہے کہ جن کے دفاع کے لئے میں کھڑا تھا وہ میدان خالی کرتے ہوئے مجھے ساتھ لے جانا بھول گئے“-
زندگی کے میدان میں کتنے ہی ایسے ساتھی موجود ہوتے ہیں جن کے مفادات کے دفاع کیلئے ہم نے اپنا قیمتی وقت ,صلاحیت اور توانائی صرف کی ہوتی ہے-
لیکن حالات کی دھند میں یا وقت کے بدلتے ہی وہ ہمیں بھول جاتے ہیں۔
یاد رکھئیے دوست اور ساتھی چاہے کھیل کے میدان میں ہوں یا زندگی کے۔۔۔ حالات و واقعات کے سرد اور گرم موسم میں ہمیشہ ایسے پرخلوص ساتھی کو ساتھ لیکر چلنا ایک اعلیٰ ظرف انسان کی نشانی ہے۔۔۔
منقول
0 Comments
if you have doubt please let me know